کرپٹ جج کا انجام..........
کرپٹ جج کا انجام تاریخ میں آتا ہے کہ تقریباً پانچ سو قبل مسیح میں ایرانی بادشاہ کامبیسیز (کمبوجیہ) جو کہ مشہور زمانہ سائرس اعظم کا بیٹا تھا کے دور حکومت میں شاہی جج جس کا نام سیسامنس تھا۔ بدعنوانی اور غلط فیصلے کرنے کا جرم ثابت ہوا تو بادشاہ نے اس کی کھال اتروانے کا حکم صادر کیا اور اس کی ذندہ حالت میں جلد اتار دی گئی اور پھر اس کی جلد جج کی کرسی پر لگا دی گئی۔۔جس پر وہ بیٹھ کر کبھی فیصلے سنایا کرتا تھا۔۔۔ سیسامنس کی جلد جج کی کرسی پر لگوانے کا مقصد یہ تھا کہ نیا جج جو جب بھی کوئی فیصلہ کرے تو اسے یہ کھال یاد کرواتی رہے کہ اس نے انصاف کرنا ہے۔۔اور کرپٹ جج کا انجام کیا ہوتا ہے یہ بھی اس کے ذہن میں رہے۔ یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ سیسامنس کی بعد اس کا بیٹا ہی جج کی کرسی پر بیٹھا تھا۔جو سیسامنس کی ہی خواہش تھی۔